اسلام میں قربانی ایک ایسا فریضہ ہے جو صاحب استطاعت لوگوں پر فرض ہے۔ اس کے گوشت کی تقسیم کا بھی باقاعدہ ایک طریقہ کار ہے۔ قربانی کے گوشت کے تین حصے کیےجانے ہیں ۔ ان میں سے ایک حصہ غریبوں کے لئے مختص کیا جاتا ہے
پاکستان کے شہر کوئٹہ اور بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ میں عیدالاضحی پر ایسی منڈیاں بھی لگتی ہے جہاں غریب لوگ مختلف گھروں سے اکٹھا کیا گیا گوشت سستے داموں فروخت کر دیتے ہیں
عید کے دن پاکستان کے شہر کوئٹہ میں یہ منڈی اس کے مشہور چوک باچا خان پر سجتی ہے۔ اس منڈی میں غریب لوگ مختلف گھروں سے گوشت اکٹھا کر کے لاتے ہیں ۔اسے خریدنے والے وہ غریب لوگ ہوتے ہیں جو قربانی کی استطاعت نہیں رکھتے اور نہ ہی ان کے گھروں تک گوشت
پہنچتا ہے۔
پہنچتا ہے۔
گوشت بیچنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ایسا وہ اس لئے کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کے لئے بنیادی خوراک کا بندوبست کر سکیں۔
کوئٹہ میں یہ منڈی کئی سالوں سے لگ رہی ہےاور عید کے دن جن لوگوں کے گھر گوشت نہیں پہنچتا ان کی منزل یہ منڈی ہوتی ہے جہاں انہیں سستے داموں گوشت مل جاتا ہے۔ اس منڈی میں گوشت ناپ تول کےبجائےڈھیری کی صورت میں بیچا جاتا ہے
اسی طرح کی کچھ منڈیاں بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ کے مختلف مقامات پر بھی لگتی ہیں۔ ان منڈیوں کی کہانی بھی کوئٹہ منڈی سے ملتی جلتی ہےجہاں غریب لوگ مختلف گھروں سے اکٹھا کیا گیا گوشت لے کر آتے ہیں۔ غریب افراد کے علاوہ بہت سے ریستوران بھی اس منڈی سے گوشت خریدتےہیں۔اس منڈی میں گوشت فروخت کرنے والوں میں وہ قصاب بھی شامل ہیں جو مختلف گھروں میں جانوروں کو ذبح کرنے کے بعد کچھ گوشت حاصل کرتے ہیں۔
یہاں گوشت ڈھیری کی صورت میں بھی فروخت کیا جاتا ہے اور تول کر بھی۔ اس مارکیٹ میں گوشت کی قیمت 200 روپے سے 400 روپے کلو تک ہوتی ہے۔
No comments:
Post a Comment