سیپاک ٹکرا یا کک والی بال ایک دلچسپ کھیل - Amazing

تازہ ترین

Home Top Ad

Post Top Ad

Monday, October 5, 2020

سیپاک ٹکرا یا کک والی بال ایک دلچسپ کھیل

 


سیپاک ٹکرا یا کک والی بال جنوب مشرقی ایشیا میں کھیلا جانے والا ایک کھیل ہے جس میں کھلاڑی کو صرف اپنے پاوں، سر،سینے کو استعمال کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔

انڈونیشیا، بروناءی، سنگاپور اور ملایشیا میں اسے سپیاک ٹکرا کہا جاتا ہے. ابتدائی تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کھیل 15 ویں صدی میں ملائیشیا کی مالاکا سلطنت میں کھیلا گیا تھا ، کیونکہ اس کا تذکرہ ملائی تاریخی متن "سیجرہ میلیو" (مالائی اینالس) میں ملتا ہے 

ابتدائی تاریخی شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ کھیل 15 ویں صدی میں ملائیشیا کی مالاکا سلطنت میں کھیلا گیا تھا ، کیونکہ اس کا تذکرہ ملائی تاریخی متن "سیجرہ میلیو" (مالائی اینالس) میں موجود ہے۔  ملائی اینالس نے راجہ محمد ، سلطان منصور شاہ کے بیٹے کے واقعے کی تفصیل بیان کی ہے ، جسے سیپک راگ گیم میں تن پیاراک کے بیٹے تون بیسار نے اتفاقی طور پر رتن کی گیند سے نشانہ بنایا تھا۔ گیند راجہ محمد کے سر سے ٹکرا گئی اور وہ زمین پر گر گیا۔ غصے میں  راجہ محمد نے اسی وقت  تن بسر کو چھرا گھونپ کر ہلاک کر دیا ، جس کے بعد تن بصر کے کچھ رشتہ داروں نے جوابی کارروائی کی اور راجہ محمد کو مارنا چاہا لیکن تن پیرک یہ کہہ کر ان کو غداری کے اس فعل سے باز رکھنے میں کامیاب ہوگئے کہ وہ اب راجہ محمد کو سلطان کا وارث نہیں مانے گا۔ اس واقعے کے نتیجے میں ، سلطان منصور شاہ نے اپنے بیٹے کو ملاکا سے باہر کا حکم دیا اور اسے پہنگ کا حکمران بنا دیا

کک والی بال 1990 سے ایشین گیمز میں شامل ہے اوراس میں سب سے زیادہ گولڈ میڈل تھاءی لینڈ نے حاصل کیے ہیں

ایک میچ دو ٹیموں کے ذریعے کھیلا جاتا ہے جسے "ریگو" کہتے ہیں۔ ہر ٹیم میں تین کھلاڑی شامل ہوتے ہیں۔ کچھ مواقع پر ، یہ صرف دو کھلاڑیوں (ڈبلز) یا چار (چوکور) فی ٹیم کھیلا جاتا ہے۔

 بین الاقوامی سطح پر اس کی دو قسمیں ہیں ایک ریگو اور دوسرا ڈبل ریگو اس کے گراونڈ کی پیماءش مختلف ٹورنامنٹ میں مختلف ہوتی ہے۔ اس میں استعمال ہونے والا بال مکمل طور پر گول نہیں ہوتا اور مصنوعی  ریشہ سے بنا ہوتا ہے اور اس پر پلاسٹک کا کور بھی نہیں ہوتا۔

کھلاڑیوں میں سے ایک پیچھےہوتا ہے جسے "ٹیکونگ یا "سرورکہا جاتا ہے۔ دوسرے دو کھلاڑی سامنےہوتے ہیں ۔ایک بائیں اور دوسرا دائیں طرف۔ بائیں طرف والے کھلاڑی کو "فیڈر / سیٹٹر / ٹاسر" کہا جاتا ہے اور دائیں طرف کے کھلاڑی کو "حملہ آور / اسٹرائیکرکہا جاتا ہے۔

آفیشل ڈبلز یا ریگیو میچ تین سیٹ پر مشتمل ہوتا ہے ، ہر سیٹ میں 21 پوائنٹس ہوتے ہیں۔ 

تین میں سے دو سیٹ جیتنے والی ٹیم کو فاتح قرار دیا جاتا ہے۔




No comments:

Post a Comment

عمر شریف فنی کمنڑی

 

Post Bottom Ad