بلیوں کی مونچھوں کے متعلق عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان مونچھوں کے
ذریعے بلیاں اپنا توازن برقرار رکھتی ہیں بالکل اسی طرح جیسے سینگوں والے جانور
کے سینگوں کے متعلق خیال کیا جاتا ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق ایسا بالکل نہیں
ہے۔ بلی کی مونچھوں کا اس کے جسمانی توازن کے ساتھ کوئی تعلق نہیں۔ ویب
سائٹ دی نیسٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ بلیوں کی مونچھیں دراصل ایک
سنسر کا کام کرتی ہیں۔ جس سے یہ فاصلے جگہ اور مختلف اشیاءکے سائز کا پتہ لگاتی
اور بلی کو اس سے آگاہ کرتی ہیں۔ اندھیرے میں بھی بلی اپنے ان سنسرز کے ذریعے
کسی بھی فاصلے یا کسی بھی چیز کے سائز کا پتا چلا لیتی ہے۔
بلی کی مونچھیں تنگ جگہوں جیسا کہ چوہوں کے بل وغیرہ کے سوراخ کی چوڑائی کا
بھی اندازہ لگا سکتی ہیں۔ بلی کو اندھیرے میں بھی اپنی مونچھوں کیوجہ سے پتہ چل
جاتا ہے کہ وہ کتنا چوڑا ہے۔ اگر بلی کسی تنگ جگہ میں جانا چاہے تو یہ اس کی
مونچھیں ہی ہیں جو اسے بتاتی ہیں کہ وہ اس تنگ جگہ میں جا سکتی ہے یا نہیں ۔
ماہرین کے مطابق بلی کی مونچھوں سے اس کے موڈز کے بارے میں بھی پتا چلایا
جاسکتا ہے۔ اگر بلی کی مونچھیں پرسکون حالت میں نیچے کی طرف جھکی ہوئی ہوں
تو اس کا مطلب یہ ہے کہ بلی بھی پرسکون حالت میں ہے اور آرام کر رہی ہے۔
اگر بلی دفاعی پوزیشن میں ہو تو اس کی مونچھیں دونوں اطراف میں تنی ہوئی ہوں
گییں اور اس کا مطلب ہے کہوہ بہت غصے میں ہے یا کسی چیز سے ڈری ہوئی ہے
اور اگر بلی کی مونچھیں آگے کی طرف تنی ہوئی ہوں تو اس کا مطلب ہے کہ بلی
کسی تجسس میں مبتلا ہے یا تو وہ شکار کی تاک می ہے یا کھیلنے کے موڈ میں ۔ماہرین
کے مطابق بلی کی مونچھیں چونکہ ایک باقاعدہ عضو ہیں جو ان کے لیے سنسر کا
کام کرتا ہے اس لئے انہیں کبھی بھی کاٹنا نہیں چاہئیے۔ یہ بالکل ایسے ہی ہو گا جیسے
آپ نے بلی کی آنکھیں نکال دی ہوں۔
No comments:
Post a Comment