پھل اور سبزیاں ذیابیطس کے خطرے کو کم کردیتی ہیں چاہے معمولی مقدار میں ہی کیوں نہ کھائیں جائیں روزانہ صرف 66 گرم پھل اور سبزی کھانا ٹائپ ٹو ذیابیطس کا خطرہ 255 فیصد کم کر دیتا ہے
یہ کیمبرج یونیورسٹی کی تھقیق ہے اس سے پہلے ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین بھی کہہ چکے ہیں کہ مکمل اناج کا استعمال ذیابیطس سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ 66 گرام سبزی کا مطلب سبزیوں سے بھرے تین بڑے چمچے یا ایک سیب ہے۔ کیمبرج کے سائنسدانوں نے اس کی تفصیلات برٹش میڈیکل جرنل میں شائع کی ہیں۔ اسی سے وابستہ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مکمل اناج بھی ذیابیطس کو روکنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
اگر مکمل اناج کا بسکٹ یا دلیہ ناشتے کے طور پر کھایا جائے تو اس سے ذیابیطس کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔ سبزیوں اور پھلوں کے مطالعے میں سائنسدانوں نے ٹائپ ٹو ذیابیطس کے 9,754 مریضوں کا موازنہ ایسے 13,662 افراد سے کیا جنہیں ذٰیابیطس نہ تھی۔ جبکہ خون میں وٹامن سی اور کیروٹینوئڈز کا جائزہ بھی لیا گیا جو پودوں کی عام رنگت کی تشکیل کرتا ہے اور یہ پھلوں اور سبزیوںمیں عام پایا جاتا ہے۔ خون میں ان کی موجودگی جسم میں پھلوں اور سبزیوں کو ثابت کرتی ہیں
یہ تحقیق یورپی تحقیق برائے کینسر اور غذائی پروگرام کے تحت کی گئی ہے اور اس میں آٹھ یورپی ممالک شامل تھے۔ تحقیق سے دلچسپ بات سامنے آئی کہ اگر سبزیوں اور پھل کی مقدار بڑھا کر 500 گرام روزانہ کر دی جائے تو ذیابیطس کا خطرہ 50 فیصد تک کم ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب اگر آپ مکمل اناج دلیا اوٹ میل اور سیریئل وغیرہ کی مقدار جس تناسب سےاپنی غذا میں بڑھاتے ہیں اسی تناسب سے ذٰیابیطس آپ سے دور ہوتی جاتی ہے ۔ اچھی بات یہ ہے مکمل اناج سے موٹاپا دور رہتا ہے اور ذیابیطس کا دوسرا نام موٹاپا ہی ہے۔ اس طرح ذیابیطس کا شکار ہونے کی شرح 19 سے 21 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔
اسی بنا پر ماہرین براؤن بریڈ کھانے پر بھی زور دیتے ہیں۔ لیکن اس تحقیق کا خلاصہ یہ ہے کہ غذائیں ذیابیطس کو روکنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں اور ان کی معمولی مقدار بھی بڑے مثبت اثرات مرتب کرتی ہے
No comments:
Post a Comment