جھوٹ پکڑنے کا طریقہ - Amazing

تازہ ترین

Home Top Ad

Post Top Ad

Monday, June 8, 2020

جھوٹ پکڑنے کا طریقہ





 زندگی میں اکثر ایسے لمحات بھی آتے ہیں جب ہمیں ایک دوسرے سے کوئی بات چھپانے کےلئے جھوٹ کا سہارا لینا پڑتا ہے ۔ لیکن اب  ماہرین نے  جھوٹ پکڑنے کا ایک ایسا آسان طریقہ بتا یا ہے کہ کوئی اپنے شریک حیات سے جھوٹ بولتے ہوئے سوچے گا ضرور۔ میل آن لائن کے مطابق باڈی لینگوئج کے ماہررابرٹ فپس اور ان کی ٹیم نے تحقیق کے بعد پانچ ایسے طریقے بتائے ہیں جن سے پتا چل سکتا ہے کہ کوئی جھوٹ بول رہا ہے یا سچ۔  ان میں پہلی چیز معمولی تاثرات ہیں جو بات کرتے ہوئے لاشعوری طور پر انسان کے چہرے پر صرف آدھے سیکنڈ کے لئے آتے ہیں ۔ انہیں بغور جانچنا پڑتا ہے۔ ان لاشعوری طور پر آنے والے تاثرات کو  کوئی شخص چاہ کر بھی چھپا نہیں سکتا  کیونکہ وہ ان سے آگاہ ہی نہیں ہوتا۔ دوسری نمبر پر آنکھوں کی حرکت ہے۔ ایک پرانی کہاوت ہے کہ جو شخص آپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات نہیں کر سکتا سمجھ لیں وہ آپ سے کچھ چھپا رہا ہے۔ یہ کہاوت آج بھی درست ہے۔ جھوٹ بولنے والا انسان بار بار آپ کے چہرے کی طرف دیکھتا ہے  اور پھر ادھرادھر نظر گھما لیتا ہے۔ جب کوئی شخص ماضی کی کسی بات کو یاد کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ لاشعوری طور پر اپنے بائیں جانب اوپر کی طرف دیکھتا ہے۔ آپ کسی سے کوئی بات پوچھیں اور وہ بائیں جانب اوپر کی طرف نہ دیکھے تو ہو سکتا ہے کہ وہ جھوٹ بول رہا ہو۔

رابرٹ فپس کے مطابق  ہاتھوں کی حرکت تیسری چیز ہے۔ جب کوئی شخص جھوٹ بولتا ہے تو اس کے ہاتھ معمول سے زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں اور ان کی حرکت ان کے الفاظ سے ہم آہنگ بھی نہیں ہوتی کیونکہ ان کا دماغ ایک کہانی گھڑنے میں مصروف ہوتا ہے جس کے نتیجے میں اس کے ہاتھ اس انداز میں حرکت کرتے ہیں جیسے وہ کسی خالی جگہ کو پر کر رہے ہوں۔ کسی کا آپ سے بات کرتے ہوئے ہتھیلیاں چھپانا مٹھی بند کرنا یا ہاتھ پیچھے کی طرف چھپانے کی کوشش کرنا بھی جھوٹ کی علامات ہوتی ہیں۔ چوتھی چیز آنکھیں جھپکنے کی حرکت ہے۔ کسی کا جھوٹ پکڑنا ہو تو اس کی آنکھوں میں دیکھنا اس سلسلے میں سب سے زیادہ معاون ثابت ہوتا ہے۔ جب کوئی شخص جھوٹ بولتا ہے تو عام طور پر اس کی آنکھیں جھپکنے کی رفتار پہلے سست ہو جاتی ہے اور پھر اس کے بعد اچانک اس کی آنکھیں جھپکنے کی رفتار معمول سے  8گنا زیادہ تیز ہو جاتی ہے۔ اگر کوئی عادی جھوٹا ہے تو وہ آپ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے گا لیکن جب کوئی شخص جھوٹ بولنے میں تکلیف اور شرمساری محسوس کر رہا ہو تو اس کی آنکھیں جھپکنے کی رفتار زیادہ ہو جاتی ہے۔ جھوٹ پکڑنے کے لیے پانچویں اور آخری چیز ٹانگوں اور پیروں کی حرکت ہے۔ جب کوئی شخص جھوٹ بولتا ہے تو وہ اپنے جسم سے منفی توانائی اور جھوٹ کے باعث لاحق ہونے والا ذہنی تناﺅ ختم کرنے کے لیے ہاتھوں اور پیروں کو خلاف معمول زیادہ متحرک کرتا ہے اور یہ عمل لاشعوری طور پر ہوتا ہے۔ جب کسی کو عدم تحفظ کاخدشہ لاحق ہو تو وہ اپنے دونوں پیروں کو ایک دوسرے کے قریب کر لیتا ہے۔ جو شخص بات کرتے ہوئے خود کو بے سکون محسوس کر ے اور بار بار ٹانگ پر ٹانگ رکھے  اور اتارےاور زمین سے اپنے پاﺅں اوپر اٹھائے اور ایک پاﺅں کو دوسری ٹانگ کے ٹخنے کے گرد لپیٹے تو سمجھ جائیں کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے۔

1 comment:

عمر شریف فنی کمنڑی

 

Post Bottom Ad