ہم جانتے ہیں کہ دنیا میں کل سات براعظم ہیں
ایشیا، یورپ، آسٹریلیا، شمالی امریکا ، جنوبی امریکا ، افریقہ، انٹارکٹیکا
لیکن فروری 2017 میں سائنسدانوں نے انکشاف کیا کہ ایک اور براعظم بھی ہے
جسے سامنے ہونے کے باوجود ہماری نظر تلاش نہ کر سکی ۔ اسے زی لینڈیا کا نام دیا گیا ہے
یہ براعظم بحرالکاہل میں نیو کیلیڈونیا اور نیوزی لینڈ سے منسلک ہے۔ اس براعظم کا ذیادہ تر حصہ نیوزی لینڈ پر مشتمل ہےاور صرف چھے فیصد ہی سمندر سے اوپرہے
جنوبی بحرالکاہل میں ساڑھے تین ہزار فٹ گہرائی میں چھپے اس براعظم کا مکمل نقشہ تین سال بعد مکمل کرکے جاری کیا گیا ہے
نیوزی لینڈ کے جی این ایس کے سائنسدانوں نے اس گمشدہ براعظم کی ساخت اور حجم کے نقشے مکمل تفصیلات کے ساتھ تیار کرلیے ہیں
صارفین سہولت کے پیش نظران نقشہ جات کو ایک انٹرایکٹیو ویب سائٹ پر لوڈ کیا گیا ہے تاکہ وہ کہیں سے بھی اس کی سیر کر سکیں
سائنسدانوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم ان نقشوں کے ذریعے مستند اور مکمل نیوزی لینڈ اور جنوب مغربی بحرالکاہل کی پہلے سے بہتر اپ ٹو ڈیٹ جغرافیاتی تصویر فراہم کررہے ہیں
سائنسدانوں نے نیوزی لینڈیا کے ارگرد ساخت اور سمندر کی تہہ میں اس کی گہرائی کے نقشہ جات تیار کیے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ براعظمی پلیٹس کی سرحدوں پر بھی روشنی ڈالی ہے
ان نقشوں سے اس براعظم کے وجود میں آنے اور لاکھوں سال پہلے سمندر میں ڈوب جانے کا انکشاف ہوتا ہے
زی لینڈیا کا رقبہ تقریباً بیس لاکھ اسکوائر میل بنتا ہے
اس کا صرف چھے فیصد حصہ خشکی پرمشتمل ہے جو کہ نیوزی لینڈ کے شمال اور جنوبی جزائر اور آئی لینڈ آف نیو کیلیڈونیا پر مشتمل ہے جبکہ اس کا باقی کا حصہ زیرآب ہے
اس زیرآب براعظم کو سمجھنے کے لیے سائندانوں نے زی لینڈیا اور سمندری تہہ کے نقشے تیار کیے، جس میں دکھایا گیا کہ اس براعظم کی پہاڑیاں کتنی بلند اور پانی کی سطح پر ابھری ہوئی ہیں۔
اس نقشہ میں اس براعظم کے ساحلوں خطے کی حد اور جغرافیائی خصوصیات کو ظاہر کیا گیا ہے جبکہ ایک دوسرے نقشہ میں زیر آب براعظم کے قطر کی قسم کا انکشاف کے ساتھ اس کی تفصیلات بھی بیان کی گئی ہیں
سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ زی لینڈیا کے وہ حصے جو زیرآب ہیں آج سے لاکھوں کروڑوں سال پہلے زمین کی سطح پر ہی موجود تھے ۔ اس زمانے میں سمندری درجہ حرارت بہت زیادہ تھا۔
ان کے اندازہ کے مطابق یہ براعظم 80 ملین سال پہلے آسٹریلیا اور انٹار کٹیکا سے الگ ہونے کے بعد مکمل طور پر زیرآب چلا گیا تھا
تقریباً تیس سے چالیس ملین سال پہلے پیسیفک رنگ آف فائر تشکیل پایا اور زیرلینڈیا کی سمندری تہہ ابھری
اب بھی اس براعظم کے دیگر رازوں کو جاننے کے لیے سائنسدانوں کی کوششیں جاری ہیں جس میں ابھی وقت لگے گا
No comments:
Post a Comment