اس ایک لیٹر نیلے خون کی قیمت 15 ہزار ڈالر ہے - Amazing

تازہ ترین

Home Top Ad

Post Top Ad

Wednesday, June 3, 2020

اس ایک لیٹر نیلے خون کی قیمت 15 ہزار ڈالر ہے

شاید آپ کو معلوم نہ ہو کہ آپ کی صحت کا دارومدار ایک ایسے نیلے خون والے کیکڑے پر ہے جو دیکھنے میں مکڑی اور بچھو کا ملاپ لگتا ہے
ہارس شو کیکڑا  45 کروڑ برس سے زیادہ عرصے سے زمین پرموجود ہے اور ڈائناسور سے بھی قدیم ہے۔



آٹلانٹک ہارس شو کیکڑوں کو  مئی اور جون کے درمیان پورے چاند کی جوار بھاٹا کی راتوں میں     آج بھی بحر اوقیانوس اور بحر ہند کے ساحلوں پر دیکھا جاسکتا ہے


نیلا خون  کس کام آتا ہے

 سائنسدان  1970 سے آج تک اس کیکڑے کے نیلے خون کی مدد سے میڈیکل آلات کی صفائی چیک کرتے  ہیں۔ آپریشن میں استعمال ہونے والے میڈیکل آلات پر خطرناک بیکٹریا کا موجود ہونا مریض کی موت کا باعث بن سکتا ہے لیکن اس کیکڑے کا خون بیکٹریا کی نشاندہی کر دیتا ہے۔




 انسانی جسم کے اندر لگائے جانے والے آلات کی تیاری کے دوران بھی اس خون کا استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ خون اس بات کی جانچ کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کہ یہ آلات بیکٹریا سے پاک ہیں یا نہیں۔ ان میں ایچ آئی وی اور متعدد دیگر ویکسینز کے ٹیکوں میں استمعال کیے جانے والے آلات بھی شامل ہیں۔

 نیلے خون کا کاروبار

اٹلانٹک سٹیٹس مرین فشریز کمیشن کے مطابق ہر سال تقریباً پانچ کروڑ اٹلانٹک ہارس شوکیکڑے  طبی ضروریات کے لیے پکڑے جاتے ہیں۔ ان کیکڑوں کا خون دنیا کے سب سے مہنگے سیال میں سے ایک ہے۔ ان کیکڑوں کے ایک لیٹر خون کی قیمت 15 ہزار ڈالر تک ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ عالمی حدت کی وجہ سے ان کیکڑوں کو انڈے دینے اور پھلنے پھولنے کا مناسب ماحول نہیں مل رہا ہے۔

خون  نیلا کیوں ہے

 اس کیکڑے کے خون میں تانبے کی موجودگی اس کے نیلا ہونے کی وجہ ہے۔ جبکہ انسان کے خون میں آئرن  زیادہ ہوتا ہے جس کی وجہ سے انسانی خون کا رنگ سرخ ہوتا ہے۔
لیکن سائنسدان اس کیڑے میں اس لیے دلچسپی نہیں رکھتے کہ اس کا رنگ نیلا ہوتا ہے بلکہ اس کے خون میں ایک مخصوص کیمیکل پایا جاتا ہے جو بیکٹریا کے ارد گرد جمع ہو کر اسے قید کر لیتا ہے۔ یہ خون بیکٹریا کی شناخت کرسکتا ہے۔

کیا خون نکالنے کے بعد کیکڑے مر جاتے ہیں؟

کیکڑے کی پشت کے ذریعے اس کے دل کے قریب سوراخ کرنے کے بعد اس کا 30 فی صد خون نکالا جاتا ہے اس کے بعد کیکڑے کو واپس سمندر میں چھوڑ دیا جاتا ہے۔
لیکن سائنسدانوں کے مطابق  10 سے 30 فی صد کیکڑے اس عمل کے دوران مر جاتے ہیں۔ اس کے بعد جو مادہ کیکڑے بچ جاتے ہیں انھیں دوبارہ بچوں کے جنم دینے یا اپنی نسل آگے چلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے پوری دنیا میں فی الوقت ہارس شو کیکڑے کی چار نسلیں بچی ہیں۔
یہ چاروں نسلیں میڈیکل شعبے میں بہت زیادہ استمعال ہونے اور مچھلیوں کی خوراک کے طور پر پکڑے جانے کی وجہ سے بہت تیزی سے ختم ہورہی ہیں۔ ان کے ختم ہونے کی ایک بڑی وجہ ماحولیات میں تبدیلی بھی ہے۔

No comments:

Post a Comment

عمر شریف فنی کمنڑی

 

Post Bottom Ad